Imam Hassan O Hussain Ki Eid Ka Waqia | Islamic Story | Islamic Books



 امام علی اور بیبی فاطمہ ظہرہ خود تو خالی پیٹ سوت تہے لکن یتیمو اور مسکینوں کو کھانا کہلاتے تھے .   جو اللہ کے لیے جیتے ہیں اللہ انہیں کبہی رسوہ نہی کرتا۔ جس کا ایک واقعہ رسول اللہ کے زمانے میں امام حسن و حسین کے بچپن کا ہے جب عید کے دن قریب آئے تو امام حسن و حسین دوڑتے ہوئے اپنی ماں بیبی فاطمہ ظہرہ کے قریب آئے اور معصومانہ انداز سے کہنے لگے ای اماں جان عید کے دن قریب آ رہے ہیں سب بچوں نے اپنے لیے نئے لباس لیے ہیں اور ہمارے لیے عید کے نئے لباس نہیں ہے بیبی فاطمہ ظہرہ اپنے بچوں کو دلاسہ دے کر کہنے لگی تمہارے لیے بہی نئیں جوڑے آ رہے ہیں۔ جسے ہی عید کے دن قریب آئے جبریل امین اللہ کے حکم سے ان دونوں شہزادوں کے لیے جنت سے جوڑے لکر آیا لکن کپڑو کے سفید رنگ دیک کر ان شہزادو نے کہا اماں عید کے دن سبہی بچے رنگین کپڑے پہنے گے لکن انکار رنگ تو سفید ہے تو بیبی فاطمہ ظہرہ نے کہا بیٹا جو رنگ تم پسند کرو گے وہ تمہیں ملے گا امام حسن علیہ السلام نے سبز رنگ کہا اور امام حسین نے سرخ رنگ کہا جبریل امین گئے اور امام حسن کے لیے سبز رنگ اور حسین کے لیے سرخ رنگ کے کپڑے لکر حاضر ہوئے۔ صبح کو عید کی نماز پڑھ کر اپنے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئکر عید ملے۔ اور کہا نانا عید کے دن سبہی کے پاس سوار پر گھوم رہے ہیں لکن ہمارے پاس کوئی سواری نہی۔ تو رسول اللہ نے فرمایا ای حسن و حسین تم میرے کندھے پر سوار ہوجا ئو میں تمہاری سواری بنتا ہوں۔ آپ نے دونوں شہزادوں کو اپنے کدہے پر سوار کیا۔ اور مدینے کی گلیوں میں گہومنے لگے۔ مدینے لوگ آپ کو دیک کر نظریں جھکا کر سبحان اللہ کہنے لگے ایک صاحبی آپ کے پاس آکر کہنے لگے واہ کتنی پیاری سواری ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صرف یے نا کہو کہ سواری کتنی پیاری ہے یے بہی تو دیکو کہ سواری پر سوار کتنے پیارے اور عظیم ہے  

Post a Comment

0 Comments