دوستو ہر نفس والی چیز کو موت مزا چکھنا ہے چہائے وہ کوئی عام ہو یا خاص ہر بوڑھے بچے جوان کو موت کا مزہ چکھنا ہے چاہے وہ زندگی میں کتنا بہی سنا تان کر چلے۔ لکن آخر کار اسے بہی موت آنی ہے اور مٹی میں مل جانا ہے۔ فرمان نبی ہے کہ
1. جب انسان کی روح ہلک تک پوہچتی ہے تو پہلا فرشتہ آکر کہتا ہے ای آدم کی اولاد کہاں گیا وہ تمہارا طاقتور بدن آج یے کتنا کمزور ہے تمہاری وہ فسیح زبان کہاں گئی آج یے کتنی خاموش ہے ۔ تمہارے عزیز او عقارب کہاں گئے تجھے کس نے اکیلا چہوڑ دیا۔
2. اور جب انسان کی روح پرواز ہو جاتی ہے اور اسے کفن پہنایا جاتا ہے تب اس کے پاس دوسرہ فرشتہ آکر کہتا ہے تم نے جو تنگ دستی کے لیے مال و اسباب جما کیا تہا۔ وہ گیا اور جو تبہاہی سے بچنے کے لیے گھر بنائے تھے وہ کہاں گئے تنے تنہائی سے بچنے کے لیے جو انس تیار کیا تہا وہ کہاں گیا۔ 3. اور جب اس کا جنازہ اٹہا لیا جتا ہے تو اس کے پاس تیسرہ فرشتہ پکار کر کہتا ہے آج تو اسے سفر کے طرف روا دوا جو آج سے پہلے تونے کبہی تے نہی کیا آج تو اسی قوم سے ملے گا جس سے پہلے تو کبہی اسی قوم سے نہی ملا آج تجھے اسی تنگ جگہا چہوڑ دیا جائے گا جس سے پہلے تونے آج تک اسی تنگ جگا نہی دیکی ۔ اگر تو اللہ کو رازی کر کے آیا ہے تو یے تمہاری خوش قسمتی ہے اگر اللہ تجھسے ناراض ہے تو تمہاری بد بختی ہے
4. فر جب اسے لہد میں اتار لیا جاتا ہے تب اس کے پاس چوتہا فرشتا آکر کہتا ہے ای آدم کے اولاد کل تک تو زمیں کی پیٹہ پر چلتا تہا اور آج تو اس کے اندر ہے کل تک تو اس کی پیٹہ پر ہستا تہا آج تو اس کہ اندر رو رہا ہے کل تک تو اس کی پیٹہ پر گنہا کرتا تہا اور آج تو اس کے اند نادم شرمندہ ہے
5. اور جب اس کے اپر مٹی ڈال کر دفن کیا جتا ہے اور سب رشتیدار دوست اسے چہوڑ کر چلے جاتے ہیں تب اس کے پاس پانچواں فرشتا آکر کہتا ہے ای آدم اولاد آج تہجے تیرے اپنے بہی چہوڑ کر چلے گئے اگر وہ یہاں ہوتے بہی پہر بہی تجہے فائدہ نہی پہنچا سکتے تہے اور تونے جو مال جما کیا اسے غروں کے لیے چہوڑ دیا آج یا تو توں جنت کے آلا باغوں میں ہوگا یا تو جہنم کی جلتی ہوئی آگ میں۔ دوستو اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں شیطان کے شر سے بچائے اور ہمیں گنہائوں کی بری آدت سے بچائے ہمیں قبر کے عزاب اور جہنم کے آگ سے بچائے۔ آمین۔
0 Comments