Ali Asghar was martyred by an opposing soldier named Harmala with a three-headed arrow when Ali Asghar was only six months old when he died. He holds the distinction of being the youngest martyr in the Battle of Karbala.
دس محرم کے دن جب امام حسین کا کوئی ساتہی نا رہا تو امام حسین فوج یزید کے سامنے آکر فرماتے ہیں. ہے کوئی مجھ غریب کی مدد کرنے والا جب امام حسین یے سدا دی زمیں ہل گئے جن و ملائک آپ کے آک حضور پیش ہوکر کہنے لگے ہمیں حکم دیجیے امام حسین نے فرمایا یے سدا سرف انسانوں کے لیے تہی فوج یزید امام حسین کی غربت پر ہسنے لگی. ام رباب نے امام حسین کو خیمہ میں بلایا اور کہا جب آپ نے سدا دی تو اس معصوم نے اپنے آپ کو جھولے سے گرا دیا امام حسین علی اصغر کو لکر کہتے ہیں میں اسے پانی پلا کر لاتا ہوں۔
امام حسین علی اصغر لو لیکر مدان کربلا آتے ہیں اور فوج سے فرماتے ہیں ای ظالموں تمہاری جنگ ہے تو اس رسول کے نواسہ حسین سے ہے اس صغیر نے تمہارا کیا بغاڑا ہے تین سے یے بچا پیاسا ہے پیاس کی شدد سے اس کی ماں کا دودھ بہی سوخ گیا ہے۔ یے سن کر فوج یزید شرم سے آنکھیں جھکانے لگی یے دک کر عمر بن سعد اور شمر نے کہا کہیں فوج یزید بغاوت پر نا اتر آئے ای حرملہ اس بچے پر تیر چلاؤ حرملہ کے پاس جو تیر جانور کے شکار کے لیے تہا جس کی تین نوکے تہی حرملہ نے وہ تیر نکالا اور علی اصغر پر نشانہ لگا کر تیر چلایا اس تیر کا اتنا وزن تہا کے وہ معصوم علی اصغر چیرتے ہوئے امام حسین کے بازوں میں جا لگے۔ علی اصغر کا خون اور دودھ دونوں نکلنے لگے امام حسین نے علی اصغر کو ابا میں چھپایا اور خیموں کی طرف چلے جب آپ خیموں کی پاس پہنچے اُم رباب آکر پوچھنے لگی ای میرے مولا کا ہمارے بیٹے پانی پیا امام حسین نے جسے ہے کپڑے کو ہٹایا علی اصغر کو دیکھ کر بیبی اُم رباب کی چیخ کر کہنے جس ظالم نے تیر چلایا کیا اس کی کوئی اولاد نہیں امام حسین علیہ السلام نے فرمایا صبر کرو بیبی ہمیں ہر ظلم سھکر اسلام کو زندہ رکنا ہے۔ امام حسین علی اصغر کو لکر خیموں کے پیچھے ایک کڈا کھود کر علی اصغر کو دفنا دیتے ہیں۔ امام حسین کے شہید ہونے کہ بعد آپ کی لاش کو پامال کیا گیا ہر شہید کے سر کو نیزے پے بلند کیا گیا جب ایک شہید کم ہوا تو شمر نے پشا ایک سر کہا گیا فوج یزید کے ایک شخص نے کہا ایک شہید وہ بچا تھا جو امام حسین پانی کہ لیے لکر آیا یے سن کر شمر نے کہا جاؤ اس بچے کی لاش کو ڈھونڈو زمیں میں نیزے مار کر دیکھو یے سن کر سب زمین میں نیزے مار کر علی اصغر کی لاش ڈھونڈنے لگے ڈھونڈتے ڈھونڈتے جب نیزا اس جگھا پے لگا تو نزے کے ساتھ علی اصغر کی لاش بہی اس میں لگی نکلی آئی جب ماں نے یے دکھا تو مدینہ کی طرف مو کر کہ کہنے لگی اے اللہ کے رسول دیکھیے اپنی امت کے ظلم
0 Comments