Hazrat Imam Hussain Ki Tadfeen Kab Or Kis ne Ki?

Hazrat Imam Hussain Ki Tadfeen Kab Or Kis ne Ki


 

امام حسین کو شہید کرنے کہ بعد سب شہداء کے سروں کو کاٹ کر نزو پر بلند کر کہ یزید کے محل میں لے جایا گیا۔ اور واہ کربلا کی زمین پر دین دن تک شہیدوں کی لاشیں کربلا کی گرم ریتی پر پڑی رہی 13 محرم کو جب فوج کا پہرا کم ہوا تو بنو اسد قبیلے کی خواتین نہر فرات پانی بہرنے کے لیے آئی جب ان کی نظر ان لاشوں پر پڑی تو وہ روتی ہوئی اپنے مردوں کہ پاس آئی اور اپنے مردوں سے  کہنے لگی مدان کربلا میں کئی لاشیں بکھری پڑی ہوئی ہے جہاں رسول اللہ کے خاندان کو فوج یزید نے گھرے رکھا تھا۔ لگتا ہے ان ظالموں نے ان کو شہید کر دیا اور اب ان کی لاشیں کربلا کی زمیں پر بے یار و مدد گار بکھری پڑی ہی خدا کے واسطے ان شہیدوں کی لاشوں کو تدفین کرو. ان میں سے کئی مرد یزید کا نام سن کر پیشے ہٹ گئے باکی لوگ کربلا کی طرف روانہ ہوئیں جب وہ واہ پونچھے تو وہ دیکھے کہ کسی کا بہی سر تن پر موجود نہی تو وہ لوگ پریشان ہوگئے کہ کہ یہاں پر تو کسی کا سر ہی نہی آخر کس طرح سے ان کی شناخت کر کہ ان کو تدفین کیا جائے انہوں نے فیصلہ کیا کہ ایک بڑا گڑھ خود کر ان کو ایک ساتھ دفنایا جائے۔ اس دوران انہوں دیکھا کہ ایک سفید پوش گھوڑے سوار ان کہ قریب آرہا ہے۔ وہ گھبرا گئے کہ شاید کوئی سپاہی آ رہا ہے تو پوشنے لگے کہ کون ہو تم اس گھوڑے سوار نے آواز دی میں علی ذینل آبدین ہوں اور اپنے بابا اور شہیدوں کی لاشوں کو تدفین کرنے آیا ہوں ذینل آبدین اپنے گھوڑے سے اترے اور ابا کو بشا کر بابا کی لاش کو ڈھونڈنے لگے کہیں سے امام حسین کے جسم کا کوئی حصہ ملتا ہے اور کہیں سے کوئی حصہ ملتا ہے جب امام حسین کی لاش کو ایک ایک کر کہ چن کر ذینل آبدین ایک قبر کھودنے لگتے ہیں تو واہ ایک پہلے سے ہی بنی بنائی قبر نکلتی ہے آپ نے اس قبر میں اپنے بابا حسین اور بہائی علی اکبر اور علی اصغر کو بہی ساتھ اس قبر میں تدفین کرتے ہیں اور باقی لوگوں کو جو کھڈا ان بنی اسد کے لوگو نے کھودا تہا ان میں تدفین کرتے ہیں لکن ایک لاش رہ جاتی ہے کسی نے پوچہا ای امام ایک لاش رہ گئی ہے امام سجاد نے فرمایا یے حبیب ابن مظاہر ہیں اللہ چاہتا ہے کہ ان کی لاش واہ دفن ہو جہاں جو کوئی بہی امام حسین کے پاس آئی پہلے حبیب ابن مظاہر کو سلام کر کہ آئے حبیب ابن مظاہر کو دفن کرنے کہ بعد امام سجاد نے فرمایا ابہی نہر فرات کے قریب اور ایک شہید رہتی ہے جب آپ نہر فرات کے قریب تھوڑا بہرے تو ایک بازو نظر آیا اور تھوڑا آگے بڑھے تو دوسرہ بازوں نظر آیا اور تھوڑا آگے بھڑے تو حضرت عباس علیہ السلام کی لاش نظر آئی آپ نے وہیں حضرت عباس علیہ السلام کی قبر بنا کر تدفین کیا۔ 


Post a Comment

0 Comments